وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ ملک ریاض اور آصف علی زرداری کی لیک آڈیودرست ہے اور عمران خان کی جانب سےبھی اس آڈیو کی تردید نہیں کی گئی ہے۔
پیر30 مئی کو احتساب عدالت اسلام آباد میں نوری آباد پاور پلانٹ ریفرنس کی سماعت جج سید اصغرعلی نے کی۔
وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ عدالت کے روبرو پیش ہوئے تاہم نیب قوانین میں ترمیم کے باعث سماعت بغیرکارروائی 16 جون تک ملتوی کردی گئی۔
وزیراعلیٰ سندھ سیدمرادعلی شاہ نےاحتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ نیب کے کیسز میں 15 سے 20 بار پیش ہوچکا ہوں،کیس کے ملزمان کراچی سے آتے ہیں اور حاضری لگا کر اگلی تاریخ دے دی جاتی ہے مگر نیب کے اس کیس میں کچھ بھی نہیں ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ عدالت پیشی پر جتنا خرچہ ہوتا ہے،اس کا حساب لگا لیں کہ کُل خرچہ سب کا کتنا بنتا ہے۔
انھوں نے بتایا کہ نوری آباد پاور پلانٹ ایک دن کے لیے بھی بند نہیں ہوا اور بجلی بن رہی ہے جبکہ نوری آباد کیس میں کسی ایک افسر نے 1 روپے کی کرپشن بھی نہیں کی۔
نیب سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ نیب کے حوالے سے ترامیم کر دی گئی ہیں اور یہ بدنیتی پر مبنی کیس ہے،نیب کے افسران خود اس کیس میں ملوث ہیں تاہم اب نئی نیب ترامیم پرنیب افسر کو بھی 5 سال قید کی سزا ہوسکتی ہے۔
مظاہروں سےمتعلق ان کا کہنا تھا کہ احتجاج کرنا ہرایک کا جمہوری حق ہے تاہم ایسا قانون کے دائرے میں رہ کر کرنا چاہیئے اورجلاؤ گھیراؤ کرنے کا کسی کو اختیار نہیں ہے۔ انھوں نے بتایا کہ کراچی میں بھی احتجاج ہوتے ہیں لیکن پرامن احتجاج کیا جا سکتا ہے۔
مرادعلی شاہ نے کہا کہ ملک ریاض اورآصف زرداری کی لیک آڈیو کو درست سمجھتا ہوں کیوں کہ نہ عمران خان اور نہ آصف زرداری نے آڈیو کی تردید کی اور صرف شاہ محمود قریشی نے تردید کی ہے۔
انھوں نے یہ بھی کہا کہ عمران خان کلمہ پڑھ کر کہہ دیں کہ انھوں نے ملک ریاض سے رابطہ نہیں کیا۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/Ku0f2YR
No comments:
Post a Comment