رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ اگر سپريم کورٹ نےاجازت نہ دی ہوتی توعمران خان کو اسلام آبادميں داخل نہ ہونےديتا، تحریک انصاف کی 6روز کی ڈيڈلائن سےکچھ نہيں ہوگا۔
سماءسے بات کرتےہوئے وفاقی وزیرداخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ تحریک انصاف کے مارچ کے باعث ساری رات خود سیکیورٹی حالات کی مانیٹرنگ کی اور عوام نے فتنہ اور فسادی جتھے کومکمل طور پر مسترد کردیا۔
رانا ثنا اللہ نے بتایا کہ تحریک انصاف نے سپریم کورٹ سےغلط بیانی کی اور عمران خان اسلام آباد میں طے شدہ جگہ پرجلسہ کی اجازت لے کر شہرمیں داخل ہوئے اورڈی چوک جانے کا اعلان کرکے وعدہ خلافی کی۔
انھوں نےبتایا کہ اسلام آباد میں میٹروبس اسٹیشن جلائے گئے،درختوں کو آگ لگائی گئی اوریہ سب عوام نے دیکھا کہ سپریم کورٹ فیصلےکی آڑ میں فسادی جتھہ ساری رات جلاؤ کرتا رہا۔
رانا ثنااللہ نے یہ بھی کہا کہ ساری رات عمران خان کنٹینر سے سپریم کورٹ کے فیصلے کی دھجیاں اُڑاتا رہا اورتوہینِ عدالت کےاعلان کرتے رہے۔
وفاقی وزیرداخلہ نے دعویٰ کیا کہ پولیس نےایک بھی ربڑ بلٹ نہیں چلائی اوریہ تمام جھوٹا پروپگنڈا ہے۔ جھڑپوں میں 18 رینجرز اور پولیس اہلکار شدید زخمی ہیں تاہم اسلام آباد پولیس اور رینجرز لوگوں کی جان و مال کا فریضہ اسی طرح انجام دیتے رہیں گے۔
انھوں نے یہ بھی کہا کہ سپریم کورٹ، آئین اور ریاست کی رٹ کو یقینی بنانے کے لئے واضح احکامات دے تاکہ فتنہ پرور ٹولے کو اسلام آباد سے نکال باہر کردیا جائے اور اسلام آباد کے شہریوں کے جان و مال کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے۔
اس کے علاوہ رانا ثنا نے یہ بھی کہا کہ اگرسپريم کورٹ نےاجازت نہ دی ہوتی تو عمران خان کو اسلام آبادميں داخل نہ ہونےديتا، تحریک انصاف کی 6روز کی ڈيڈلائن سےکچھ نہيں ہوگا۔
راناثناءاللہ نےدعویٰ کیا کہ تحریک انصاف 100 بار بھی آجائےليکن بندے پورے کرکےدکھائے،اگرعمران خان 6لاکھ لوگ لے آئيں تو ميں بھِی اليکشن کی تاریخ دينےکا حامی ہوں گا۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/oZLOdHf
No comments:
Post a Comment