پنجاب کے شہر سیالکوٹ میں پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کی جانب سے سی ٹی آئی گراؤنڈ میں بلا اجازت جلسے کی تیاریوں پر پولیس نے ایکشن لیتے ہوئے جلسہ گاہ سے سامان ہٹا کر مزاحمت کرنے والے متعدد پی ٹی آئی کارکنوں کو گرفتار کرلیا۔
پنڈال اکھاڑ دیا
بغير اجازت جلسہ کرنے پر پوليس کی بھاری نفری جلسہ گاہ پہنچی تو تحريک اںصاف کے رہنما عثمان ڈار اور کارکنان سامنے آگئے۔ پولیس نے بغیر اجازت جلسہ کرنے پر پی ٹی آئی کے جلسہ گاہ کا پنڈال اکھاڑ ڈالا۔
Tense situation in Sialkot pic.twitter.com/mKXfIPdwLD
— Siasat.pk (@siasatpk) May 14, 2022
اس موقع پر عثمان ڈار کا کہنا تھا کہ عمران خان ہر صورت سیالکوٹ آئیں گے۔ حقيقی آزادی کی تحريک جاری رہے گی۔ انہوں نے ہميں جيلوں ميں ڈال ديا ہے، گھبرانے والے نہيں، ڈٹے رہيں گے۔
جلسہ گاہ میں پولیس اور کارکنوں کے درمیان بات تلخ کلامی سے نکل کر ہاتھا پائی تک پہنچی تو پوليس نے کارکنان کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گيس کی شيلنگ شروع کردی۔
پولیس کی جانب سے مشتعل پی ٹی آئی کارکنوں کو روکنے کیلئے آنسو گیس بھی استعمال کی گئی۔ جلسہ گاہ سے سامان ہٹانے کے دوران تحریک انصاف کے کارکنوں کی مزاحمت پر پولیس نے لاٹھی چارج کیا۔
کرين کی مدد سے خاردار تاريں ہٹانے کے بعد کرسياں اورکنٹينرز ہٹائے جارہے ہيں، جب کہ اسٹيج پر پوليس کی بھاری نفری موجود ہے۔ پنڈال سے کرسياں اٹھا دی گئيں ، ساؤنڈ سسٹم اور بڑی اسکرين بھی ہٹا دی گئیں ہیں۔ کرین سے اسٹیج گرانے کے دوران عثمان ڈار اور دیگر کارکنان کرین کے سامنے لیٹ گئے۔
رپورٹس کے مطابق پولیس نے کئی افراد کو حراست میں لے لیا ہے، جس میں سیالکوٹ سے تعلق رکھنے والے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عثمان ڈار بھی شامل ہیں۔ گزشتہ روز سیالکوٹ ضلعی انتظامیہ نے سی ٹی آئی گراؤنڈ میں جلسہ کرنے کی پی ٹی آئی کی درخواست مسترد کردی تھی۔
ڈی پی او
ضلعی انتظامیہ کے مطابق نجی پراپرٹی کے مالکان کی رضا مندی کے بغیر کسی کو جلسے کی اجازت نہیں دے سکتے۔ ڈی پی او سيالکوٹ کا کہنا ہے کہ کرسچن کميونٹی نے اپنی جگہ پر جلسہ کرنے پرعدالت سے رجوع کيا تھا۔ ڈپٹی کمشنر سيالکوٹ عمران قريشی کا کہنا ہے پرائيويٹ جگہ پر جلسے کی اجازت نہيں دے سکتے۔ پوليس نے قانون کے مطابق کارروائی کی ہے۔ عمران خان سیالکوٹ آئے تو عمران خان کو سابق وزيراعظم کی حيثيت سے مکمل سيکيورٹی ديں گے۔
کرسچن کمیونٹی
ضلعی انتظامیہ کے مطابق تحریک انصاف کی جانب سے سی ٹی آئی گراؤنڈ کے مالکان سے اجازت نہیں لی گئی تھی۔ سی ٹی آئی گراؤنڈ امریکن مشن کی ملکیت ہے۔ ضلعی انتظامیہ کا مؤقف ہے کہ سی ٹی آئی گراؤنڈ میں جلسہ کی کال پر مسیحی کمیونٹی سراپا احتجاج ہے، جس سے امن و امان کا خطرہ ہے۔ سیالکوٹ کی ضلعی انتظامیہ کا کہناہے کہ پی ٹی آئی کو گورنمنٹ مرے کالج گراؤنڈ اور اسپورٹس جمنازیم پسرور پر جلسہ کرنے کی تجویز دی ہے، تحریک انصاف سی ٹی آئی گراؤنڈ کے علاوہ کوئی اور متبادل جگہ جلسہ کرنے کہ درخواست دے۔
شہر بند کرنے کی کال
دوسری جانب جمعہ کے روز پی ٹی آئی رہنما عثمان ڈار نے جلسے کی اجازت نہ دینے پر آج سیالکوٹ شہر بند کرنے کی کال دے دی ہے۔ عثمان ڈار کا کہنا تھا کہ معلوم ہوا ہے انتظامیہ جلسہ گاہ میں انتظامات کودرہم برہم کرنا چاہتی ہے، پُر امن جلسہ کرنا ہمارا آئینی حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ 10 روز قبل دی گئی درخواست پر آخری روز انکار کا فیصلہ سنایا گیا۔ پی ٹی آئی رہنما کا یہ بھی کہنا تھا کہ کارکنان ریاستی طاقت کے استعمال کے خلاف مزاحمت کے لیے تیار رہیں، ریاستی مشینری کا استعمال ہوا تو آج سیالکوٹ شہر بند کریں گے۔
ان کا کہنا ہے کہ گراؤنڈ میں جلسہ نہ کرنے دیا گیا تو سیالکوٹ کی ہر سڑک پر جلسہ ہوگا اور کسی قسم کی انارکی ہوئی تو ذمہ دار ڈی سی، امپورٹڈ حکومت پر ہوگی۔
پی ٹی آئی رہنماؤں کی مذمت
پی ٹی آئی قیادت کی جانب سے سیالکوٹ میں پاکستان تحریک انصاف کے جلسے کو روکنے اور کارکنوں پر پولیس تشدد کی شدید مذمت کی گئی ہے۔ پی ٹی آئی قیادت کی جانب سے الزام عائد کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پولیس نے یہ سب قاتل وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کی ایما پر کیا ہے۔ شیریں مزاری کی جانب سے جلسہ گاہ کی پوسٹ کی گئی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ آنسو گیس کی شیلنگ کی شدت کے باعث عثمان ڈار آنکھیں کھولنے سے قاصر ہیں اور مسلسل آنکھیں صاف کر رہے ہیں، جب کہ اردگرد موجود افراد بھی آنسو گیس سے شدید متاثر ہوئے ہیں۔
Everyone must come out in huge numbers to #Sialkot! Wherever you are make your way there. https://t.co/RfSg4GWW6y
— Sayed Z Bukhari (@sayedzbukhari) May 14, 2022
پی ٹی آئی رہنما نے اپنے ردعمل میں کہا کہ اس بربریت کے خلاف تما افراد باہر نکلیں اور اپنا راستہ بنائیں۔
Kashmir Road right now
— Faiza (@AllahReham1) May 14, 2022
Lari ada is blocked with container too. Heavy Police force is there#Sialkot pic.twitter.com/dexTeIwuBH
from SAMAA https://ift.tt/ZuVdonO
No comments:
Post a Comment