آئی ایم ایف کی ایک اور کڑی شرط پوری،عوام پر بجلی کرادی گئی - Top Breaking News - World News, Latest News, Breaking News

Top Breaking News - World News, Latest News, Breaking News

World news app brings you the latest news and videos from the World Top Breaking News. Stay tuned to the latest news and stories from the World. Access videos and photos on your device with the Top Breaking News, World News from https://madarshain-news.blogspot.com/

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

Thursday, March 2, 2023

آئی ایم ایف کی ایک اور کڑی شرط پوری،عوام پر بجلی کرادی گئی

وفاقی حکومت نے عالمی مالیاتی ادارے ( آئی ایم ایف) ( IMF ) کی ایک اور سخت شرط پوری کرتے ہوئے عوام پر بجلی گرادی۔

اقتصادی رابطہ کمیٹی نے بجلی کے شعبے میں نقصانات پورے کرنے، قرضوں واجبات کی ادائیگی اور مالی اعانت کیلئے صارفین سے مزید سالانہ 3 کھرب 35 ارب روپے سرچارج وصول کرنے کی منظوری دے دی ہے۔

بجلی صارفین سے تین روپے بیاسی پیسے فی یونٹ سرچارج وصول کیا جائے گا۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی کے مطابق سرچارج سے حاصل آمدن بجلی پیدا کرنے والی کمپنیوں کو ادائیگی پرخرچ ہوگی۔

وفاقی حکومت کے ذمے واجبات کی ادائیگی تک سرچارج لاگو رہے گا۔ اضافی سرچارج کا اطلاق کے الیکٹرک صارفین پر بھی ہوگا۔ بجلی پر سرچارج 24-2023 اور اس کے بعد بھی نافذ رہے گا۔

کے الیکٹرک کے صارفین کو دوہرے دھچکے کا سامنا کرنا پڑے گا کیونکہ حکومت نے ملک میں بجلی کے نرخوں کو دیگر تقسیم کار کمپنیوں کے برابر بنانے کے لیے کراچی کی بجلی کمپنی کو رواں ماہ میں 1.56 روپے فی یونٹ اور پھر اپریل اور مئی میں مزید 6.11 روپے فی یونٹ اضافے کی اجازت دے دی۔

یہ فیصلے وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کی زیر صدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے اجلاس میں کیے گئے۔

اجلاس میں یوٹیلیٹی اسٹورز کیلئے 5 ارب روپے کے رمضان ریلیف پیکج، گندم کی یکساں کم از کم خریداری کی قیمت 3 ہزار 900 روپے فی من اور لیٹر آف کریڈٹ کے مسئلے کی وجہ سے بندرگاہوں پر پھنسے ہوئے کارگوز پر اسٹوریج چارجز کی چھوٹ کی بھی منظوری دی گئی۔

اس کے علاوہ پاور ڈویژن کے ایک سینیر عہدیدار نے بتایا کہ توانائی کے تحفظ کیلئے سورج غروب ہونے کے بعد مارکیٹ بند کرنے کی حکومتی کوششوں میں ناکامی کے بعد پیک آور (8 بجے کے بعد) کمرشل صارفین کے لیے بجلی کے نرخ دگنے کرنے کیلئے جمعرات کو ایک الگ کیس وفاقی کابینہ کے سامنے پیش کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ وفاق انتظامی اقدامات کے ذریعے صوبائی حکومتوں کو کاروبار بند کرانے پر مجبور نہیں کر سکتا لیکن ایک پالیسی ٹول کے طور پر زیادہ قیمتوں کا استعمال کر سکتا ہے تاکہ پیک آور میں کھپت کی حوصلہ شکنی کی جا سکے یا کم از کم اس اضافی مانگ کو پورا کرنے کے لیے زیادہ فنڈز پیدا کر سکیں۔

ایک سرکاری بیان میں کہا گیا کہ ای سی سی نے ’بجلی پیدا کرنے والوں کے لیے وفاقی حکومت کی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کی غرض سے مالی سال 2024 کے لیے سرچارج میں اضافے سے متعلق (پاور ڈویژن کی) تجویز کو منظور کرلیا‘۔



from Samaa - Latest News https://ift.tt/1NkVSoD

No comments:

Post a Comment

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages