امریکی صدر جو بائیڈن کا کہنا ہے کہ بفلو فائرنگ کا واقعہ ڈومیسٹک دہشت گردی کا واقعہ ہے، حملہ آور نے مخالف نظریے کو فروغ دیا، سفید فام بالا دستی ایک زہر ہے، جس کی امریکا میں کوئی جگہ نہیں۔
منگل 17 مئی کو بفلو فائرنگ کے متاثرین سے خطاب میں امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ امریکا کا تنوع اس کی اصل طاقت ہے۔ انہوں نے کہا کہ قابل نفرت اقلیت کے ہاتھوں قوم کو تباہ نہیں ہونے دیا جائے گا۔
جو بائیڈن کا کہنا تھا کہ اس وقت امریکی جمہوریت خطرے میں ہے۔ نفرت اورخوف کی فضا کوان لوگوں نے اورزیادہ تقویت دی جو یہ ظاہر کرتے رہے کہ وہ امریکہ سے بہت پیار کرتے ہیں، جب کہ دراصل وہ امریکہ کو سمجھ نہیں سکے۔
انہوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ امریکا میں بدی کبھی بھی فتح حاصل نہیں کر سکے گی۔ انہوں نے کہا کہ میں آپ سے وعدہ کرتا ہوں کہ نفرت کو پھلنے پھولنے نہیں دوں گا۔ سفید فام نسل پرستی کوحرف آخر نہیں بننے دیا جائے گا۔
صدر بائیڈن نے سوگوار خاندانوں سے مخاطب ہوکر کہا کہ اب وقت آگیا کہ تمام نسلی پس منظر رکھنے والے لوگ ایک اکثریت اور امریکی کے طور پر سفید فام نسل پرستی کو مسترد کرنے کے لیے آواز بلند کریں۔ اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے والا نظریہ نسل پرستانہ نظریہ ہے۔
امریکی صدر کے مطابق جو یہاں ہوا ہے وہ واضح طور پر دہشت گردی ہے، جس نے ملک کے اندر جنم لیا۔ سفید فام نسل پرستی ایک زہر ہے۔ واقعی، جو ہمارے سماج میں سرایت کر گیا ہے اور اسے ہماری آنکھوں کے سامنے پھلنے پھولنے دیا گیا۔ لیکن اب اسے مزید نہیں پنپنے نہیں دیا جائے گا۔
قبل ازیں امریکی صدر بائیڈن نے منگل کو ریاست نیویارک کے شہر بفلو میں سوگوار خاندانوں سے ملاقات کی، جن کے عزیز اور پیارے ایک سفید فام نسل پرست کی اندھا دھند فائرنگ سے ہلاک ہوئے۔
صدر نے بیہمانہ حملے کی مذمت کی اور کہا کہ امریکا میں بدی کبھی فتح یاب نہیں ہوگی۔ واضح رہے کہ سفید فام حملہ آور کی فائرنگ سے 10 سیاہ فام ہلاک ہوگئے تھے۔ تقریب میں متاثرہ خاندانوں کے علاوہ مقامی حکام اور امدادی کارکنوں نے بھی شرکت کی تھی۔
from SAMAA https://ift.tt/oj6xeyg
No comments:
Post a Comment