آئی جی سندھ پولیس کو عہدے سے ہٹا دیا گیا - Top Breaking News - World News, Latest News, Breaking News

Top Breaking News - World News, Latest News, Breaking News

World news app brings you the latest news and videos from the World Top Breaking News. Stay tuned to the latest news and stories from the World. Access videos and photos on your device with the Top Breaking News, World News from https://madarshain-news.blogspot.com/

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

Wednesday, May 18, 2022

آئی جی سندھ پولیس کو عہدے سے ہٹا دیا گیا

انسپکٹر جنرل سندھ پولیس مشتاق مہر کو عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے، جب کہ کامران فضل کو قائم مقام آئی جی تعینات کیا گیا ہے۔

چیف سیکریٹری سندھ کی جانب سے جاری نوٹی فیکیشن کے مطابق مشتاق مہر کو اسٹبلشمنٹ ڈویژن رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، جب کہ کامران فضل کو قائم مقام پولیس چیف تعینات کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ مشتاق مہر 2 سال سے آئی جی سندھ کے عہدے پر تعینات تھے۔

آئی جی سندھ مشتاق مہر کون ہیں؟

پولیس سروس آف پاکستان میں کمیشن پانے والے مشتاق مہر اس سے پہلے بطور ایڈیشنل آئی جی تین سال تک کراچی پولیس کے سربراہ رہ چکے ہیں۔ انہیں جولائی 2015 میں ایڈیشنل آئی جی غلام قادر تھیبو کی جگہ کراچی پولیس کا چیف تعینات کیا گیا تھا۔

بعد ازاں جولائی 2017 میں ان کا تبادلہ ٹریفک پولیس کے سربراہ کے طور پر کیا گیا تھا لیکن حکومت سندھ نے ایک مہینے بعد انہیں دوبارہ کراچی پولیس کا سربراہ تعینات کر دیا تھا۔

انہیں سال 2020 فروری میں سندھ اور وفاق میں آئی جی کی تعیناتی کے حوالے سے مہینوں جاری رہنے والے تنازعے کے بعد کلیم امام کی جگہ آئی جی تعینات کیا گیا تھا۔ اس سے قبل مشتاق مہر پاکستان ریلوے پولیس میں انسپکٹر جنرل کی حیثیت سے خدمات سرانجام دے رہے تھے۔

مشتاق مہر کی بطور آئی جی تعیناتی کے وقت اس وقت کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا تھا کہ وفاقی کابینہ نے مشتاق مہر کو آئی جی سندھ تعینات کرنے کی منظوری دے دی۔ نئے آئی جی کی تعیناتی سندھ حکومت کے مطالبے اور گورنر کی مشاورت سے کی گئی ہے۔ امید کرتے ہیں نئے آئی جی سیاسی وابستگیوں سے بالاتر ہو کر سندھ میں امن وامان کے قیام اور جرائم کی بیخ کنی کو یقینی بنائیں گے۔

یہاں یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ مشتاق مہر پہلے بھی تنازعات کا شکار رہے ہیں اور انہیں سندھ ہائی کورٹ نے سیاسی پشت پناہی کا الزام ثابت ہونے کی وجہ سے کراچی پولیس چیف کے عہدے سے ہٹایا تھا۔ جب اگست 2018 میں انہیں سندھ ہائی کورٹ کے حکم پر عہدے سے ہٹایا گیا تو ان پر الزام تھا کہ انہوں نے سندھ کی بااثر سیاسی شخصیات کی ایما پر منی لانڈرنگ کیس کے گواہان کو پولیس کے ذریعے وعدہ معاف گواہ بننے سے روکنے کے لیے دباؤ ڈالا تھا۔

بطور کراچی پولیس چیف تعیناتی کے دوران بھی مشتاق مہر کو پانچ ہفتے کے لیے عہدے سے ہٹایا گیا تھا کیوں کہ ان کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن کے الزامات سامنے آ رہے تھے، تاہم پانچ ہفتے بعد انہیں دوبارہ عہدے پر بحال کر دیا گیا تھا۔ مشتاق مہر سندھ پولیس کے ساٹھویں سربراہ ہیں۔ اپنی سروس کے دوران وہ اے آئی جی ٹریفک سندھ، ایس ایس پی دادو، ڈی آئی جی کرائم، ڈی آئی جی سپیشل برانچ، اور ڈی آئی جی کاؤنٹر ٹیررازم کے علاوہ اقوام متحدہ کی امن فوج میں بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔



from SAMAA https://ift.tt/L0VWesn

No comments:

Post a Comment

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages