وزیراعظم گورنر پنجاب کی تقرری سے متعلق ایڈوائس پرنظرثانی کریں، صدرمملکت - Top Breaking News - World News, Latest News, Breaking News

Top Breaking News - World News, Latest News, Breaking News

World news app brings you the latest news and videos from the World Top Breaking News. Stay tuned to the latest news and stories from the World. Access videos and photos on your device with the Top Breaking News, World News from https://madarshain-news.blogspot.com/

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

Saturday, May 21, 2022

وزیراعظم گورنر پنجاب کی تقرری سے متعلق ایڈوائس پرنظرثانی کریں، صدرمملکت

صدر مملکت ڈاکٹرعارف علوی نے عمرسرفرازچیمہ کو اصل گورنر پنجاب قرار دے دیا۔

صدرمملکت نے وزیراعظم شہبازشریف کو خط تحریر کیا ہے جس میں کہا گیا کہ عمر سرفراز چیمہ اب بھی گورنر کے عہدے پر فائز ہیں، نئی تقرری کا کوئی جواز نہیں۔

صدر مملکت نے کہا کہ وزیراعظم آئین کے آرٹیکل 48 (1) کے مطابق نئے گورنر پنجاب کی تقرری کی ایڈوائس پر نظر ثانی کریں۔

صدرمملکت نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے وفاداریاں بدلنے کو “ووٹر اور پارٹی کی پالیسی کو دھوکہ دینے کی بدترین شکل” کہا، الیکشن کمیشن کے فیصلے کے مطابق منحرف ہونے والے 25 اراکین پنجاب اسمبلی کے رکن نہیں رہے۔

انھوں نے یہ بھی کہا کہ ‏غیرقانونی اقدامات سےپنجاب میں گورننس کےسنگین مسائل پیدا ہوئے، ‏صدارتی ریفرنس پرسپریم کورٹ کے 17 مئی کے فیصلے سے گورنر کے اصولی موقف کی توثیق ہوئی۔

صدر مملکت نے کہا کہ موجودہ ملکی حالات کا تقاضا ہے کہ موجودہ گورنر اپنے عہدے پر برقرار رہیں، ‏گورنر پنجاب کے خط اور رپورٹ کے مطابق وزیراعلیٰ کے انتخاب میں اراکین پنجاب اسمبلی کی وفاداریاں بدلی گئیں۔

صدر مملکت نے بتایا کہ ‏آئین کے آرٹیکل 101 (2) کے تحت “گورنر صدر کی خوشنودی تک عہدے پرفائز رہے گا”.

واضح رہے کہ صدرمملکت ڈاکٹرعارف علوی نے وزیراعظم شہباز شریف کی طرف سے گورنر پنجاب کو ہٹائے جانے کی ایڈوائس مسترد کردی تھی۔

صدر مملکت کی طرف موقف اپنایا گیا کہ گورنر پنجاب عمرسرفراز چیمہ کو صدر کی منظوری کے بغیر نہیں ہٹایا جا سکتا، آئین کے آرٹیکل 101 کی شق 3 کے مطابق گورنر صدر مملکت کی رضا مندی تک عہدے پر قائم رہے گا، موجودہ گورنر پر نہ تو بدانتظامی کا کوئی الزام ہے اور نہ ہی کسی عدالت کی طرف سے سزا ہوئی، گورنر نے نہ ہی آئین کے خلاف کوئی کام کیا، اس لیے ہٹایا نہیں جا سکتا۔

ڈاکٹرعارف علوی نے کہا کہ ریاست کے سربراہ کی حیثیت سے صدر کا فرض ہے وہ آئین کے آرٹیکل 41 کے مطابق پاکستان کے اتحاد کی نمائندگی کرے، گورنر نے پنجاب اسمبلی میں پیش آنے والے ناخوشگوار واقعات، وزیراعلیٰ کے استعفیٰ اور وفاداریوں کی تبدیلی کے حوالے سے رپورٹ ارسال کی تھی، مجھے یقین ہے گورنر کو ہٹانا غیر منصفانہ اور انصاف کے اصولوں کے خلاف ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ضروری ہے موجودہ گورنر ایک صحتمند اور صاف جمہوری نظام کی حوصلہ افزائی اور فروغ کے لیے عہدے پر قائم رہیں



from Samaa - Latest News https://ift.tt/V4DjQWO

No comments:

Post a Comment

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages