اسلام آباد ہائی کورٹ کا پی ٹی آئی کارکنوں کو ہراساں کرنے سے روکنے کا حکم - Top Breaking News - World News, Latest News, Breaking News

Top Breaking News - World News, Latest News, Breaking News

World news app brings you the latest news and videos from the World Top Breaking News. Stay tuned to the latest news and stories from the World. Access videos and photos on your device with the Top Breaking News, World News from https://madarshain-news.blogspot.com/

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

Tuesday, May 24, 2022

اسلام آباد ہائی کورٹ کا پی ٹی آئی کارکنوں کو ہراساں کرنے سے روکنے کا حکم

اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی کارکنوں کو غیر ضروری ہراساں کرنے سے روک دیا۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج اور دھرنے کے دوران راستوں کی بندش اور گرفتاریوں کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کی۔

تحریک انصاف کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ پی ٹی آئی قیادت اور کارکنوں کو ہراساں کیا جارہا ہے، گزشتہ رات ملک بھر میں ہمارے لوگوں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا گیا۔

دوران سماعت جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ سپریم کورٹ دھرنا کیس میں قواعدو ضوابط واضح کر چکی ہے، دھرنوں اور جلسوں سے متعلق سپریم کورٹ کا احکامات واضح ہیں۔عدالت ہدایت دے دیتی ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں قواعدِ و ضوابط پر عمل کیا جائے، آپ پہلے ضلعی انتظامیہ سے اجازت لیں۔

بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ مسئلہ اجازت کا نہیں کارکنوں کو گرفتار کیا جارہا ہے، پی ٹی آئی قیادت اور کارکنوں کو ہراساں کیا جارہا ہے، جس پر جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ پرامن احتجاج آپ کا حق ہے، آپ عدالت سے عمومی حکم مانگ رہے ہیں، عدالت عمومی حکم نامہ جاری نہیں کرسکتی، کل کو خدانخواستہ کوئی واقعہ بھی ہوسکتا ہے، سپریم کورٹ کے دھرنا کیس کے فیصلے کے مطابق ہدایات دے دیتے ہیں۔

عدالت نے استفسار کیا کہ اسی عدالت نے 2014 میں حکم دیا تھا جس کے بعد پی ٹی وی اور پارلیمنٹ پر حملہ ہوا اور ایس ایس پی پر تشدد کیا گیا، یہ کورٹ نہیں کہہ رہی کہ آپ کی سیاسی پارٹی نے ایسا کیا، مگر کیا اس واقعہ سے انکار کیا جا سکتا ہے؟ کوئی پارلیمنٹ یا پی ٹی وی میں دوبارہ گھس گیا تو کون ذمہ دار ہوگا؟ کیا آپ بیان حلفی دے سکتے ہیں کہ کوئی واقعہ نہیں ہوگا اگر ہوا تو آپ ذمہ دار ہوں گے؟ آپ بیان حلفی نہیں دے سکتے تو پھر عدالت کیسے عمومی آرڈر جاری کردے۔

بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے ڈپٹی کمشنر اور آئی جی اسلام آباد کو حکم دیا کہ کسی پی ٹی آئی کارکن کو غیر ضروری ہراساں نا کریں۔

کیس کا پس منظر:

تحریک انصاف نے 25 مئی کو اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کا اعلان کررکھا ہے دوسری جانب حکومت نے بھی اس دوران امن و امان کی صورت حال کو قائم رکھنے کے لیے اہم فیصلے لے لئے ہیں۔

وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت سیاسی کمیٹی کے اجلاس میں ریاست کی رٹ پر کوئی سمجھوتہ نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

سیاسی کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ ہر غیر قانونی کام کا راستہ روکا جائے گا، عوام الناس کی حفاظت اور تحفظ یقینی بنایا جائے گا، امن و امان میں خلل ڈالنے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی۔



from Samaa - Latest News https://ift.tt/T9PVMdK

No comments:

Post a Comment

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages