بلوچستان کے علاقے شیرانی کے قدیم جنگلات میں آگ بجھانے کیلئے ایرانی فائر فائٹر طیارے نے شیرانی پہنچ کر ریسکیو آپریشن کا آغاز کردیا ہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کنزرویٹر محکمہ جنگلات امین مینگل کا کہنا ہے کہ ایرانی فائر فائٹر طیارے نے شیرانی کے جنگلات میں آگ بجھانے کےلئے اسپرے شروع کردیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ شیرانی کے قدیم جنگلات میں لگی آگ پر بڑی حد تک کنٹرول کرلیا گیا ہے، جنگلات میں فائر لائن مکمل کنٹرول میں ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ زرغون غر کے پہاڑوں میں محکمہ جنگلات اور کمیونٹی کے افراد موجود ہیں، جنگلات میں کچھ جگہوں پر پہلے سے لگی آگ کے بعد انگاروں سے دھواں اٹھ رہا ہے۔
امین مینگل نے کہا کہ آگ مکمل ختم ہونے کے بعد جنگلات میں درختوں اور جنگلی حیات کے نقصانات کا تخمینہ لگایا جائے گا، نقصانات کے تخمینہ کے لئے ٹیمیں تشکیل دی جائیں گی۔
فارسٹ افیسر عتیق کاکڑ
فارسٹ افیسر عتیق کاکڑ کا کہنا ہے کہ شیرانی کے جنگلات میں تقریبا 80 فیصد آگ پر قابوپالیا گیا۔ جنگلات میں آگ پر قابو پانے کے لیے فائرلائن حکمت عملی کارآمد ثابت ہوئی، ہم نے جنگل کے مخصوص حصوں کو فائر لائن کھینچ کر محفوظ بنالیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ شیرانی کے جنگلات میں لگی آگ اب کنٹرول میں ہے، ایرانی فائر فائٹر جیٹ طیارے نے بھی ریسکیو آپریشن شروع کردیا ہے، فائرفائٹر طیارہ بڑی مقدار میں پانی فضا سے ہدف پر چھوڑ رہا ہے، انشاء اللہ جلد ہی آگ پر قابو پالیا جائے گا۔
واضح رہے کہ 9 مئی کو مغل کوٹ کے جنگلات سے شروع ہونے والی آگ شیرانی کے جنگلات تک پھیل چکی ہے۔
جنگل، جنگلی حیات اور مقامی آبادی کے تحفظ کے لئے فارسٹ رینجز زونز میں دفعہ 144نافذ کرکے فارسٹ رینجز اور زون میں آگ جلا کر پکنک منانے سمیت ہر قسم کی عوامی سرگرمیوں پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
صوبائی محکمہ داخلہ نے پابندی سےمتعلق اعلامیہ جاری کردیا، آگ کی وجہ سے اٹھنے والا دھواں کئی کلومیٹر سے دیکھا جا سکتا ہے۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/aAVpUl4
No comments:
Post a Comment