انٹربینک مارکیٹ،ڈالرکی بلندپروازجاری - Top Breaking News - World News, Latest News, Breaking News

Top Breaking News - World News, Latest News, Breaking News

World news app brings you the latest news and videos from the World Top Breaking News. Stay tuned to the latest news and stories from the World. Access videos and photos on your device with the Top Breaking News, World News from https://madarshain-news.blogspot.com/

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

Tuesday, May 17, 2022

انٹربینک مارکیٹ،ڈالرکی بلندپروازجاری

انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر پہلی بار 196 روپے کا ہوگیا ہے۔

سترہ مئی کوانٹربینک مارکیٹ میں ڈالر دوران ٹریڈنگ 1.82 روپے مہنگا ہوکر 196 روپے کا ہوگیا۔

نئی حکومت کے صرف 36 دن میں ڈالر 14 روپے مہنگا ہوچکاہے۔مارکیٹ میں بڑھتے ہوئے سیاسی و معاشی بحران سے بے یقینی میں اضافہ ہوا ہے۔

مقامی کرنسی مارکیٹوں میں کاروباری ہفتے کے پہلے دن پیر کو بھی پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر میں اضافے کا سلسلہ برقرار رہا تھا اور خاص طور پر انٹربینک میں ڈالر کی قدر بڑھنے کی رفتار زیادہ رہی تھی۔ پیر کو ڈالر کی قدر میں 1.65 روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا تھا  اور ڈالر 194.18 روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچا تھا جبکہ ٹریڈنگ کے دوران ڈالر 194.40 روپے کی سطح پر بھی دیکھا گیا۔

اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالرکی قدر ایک روپے کے اضافے سے 195.50 روپے ہوگیا تھا۔ کرنسی ڈیلرز کے مطابق اس کی وجہ درآمد کنندگان اور برآمد کنندگان کی جانب سے ڈالر کی زیادہ طلب ہے، جس کے باعث انٹر بینک میں ڈالر کی قدر میں زیادہ اضافہ ہورہا ہے اور اس کے اثرات اوپن مارکیٹ پر بھی مرتب ہورہے ہیں۔

کرنسی ڈیلرز کا کہنا تھا کہ برآمد کنندگان ڈالر کی قدر بڑھنے کے لالچ میں باہر سے برآمدی رقوم منتقل کرنے میں ٹال مٹول کررہے ہیں جس کی وجہ سے بھی ڈالر کی عدم دستیابی بڑھ رہی ہے جبکہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے انٹر بینک میں کسی قسم کی مداخلت نہیں کی جارہی، بینک بھی صورتحال کا فائدہ اٹھارہے ہیں۔

واضح رہے کہ تجارتی اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بڑھنے کے باعث زرمبادلہ کے ذخائر مسلسل گررہے ہیں، جس کا اثر پاکستانی روپے کی بے قدری کی صورت میں سامنے آرہا ہے اور ڈالر کی قدر بڑھ رہا ہے۔

ڈالر کی قدر بڑھنے کی رفتار عید کے بعد سے بڑھ چکی ہے اور گزشتہ ہفتہ مجموعی طور پرانٹر بینک میں ڈالر کی قدر میں 5 روپے 90 پیسے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں ساڑھے 7 روپے بڑھی۔

کرنسی ڈیلرز کے مطابق آئی ایم ایف سے معطل قرض پروگرام میں مثبت پیشرفت کی صورت میں ڈالر کی قدر میں بڑھنے کا سلسلہ رک سکتا ہے، اگر ایسا نہیں ہوتا تو ڈالرکے مقابلے میں روپے دباؤ کا شکار رہے گا۔

وزیر اعظم شہباز شریف اور فوریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مابین پیر کو زوم پر اجلاس ہوا جس میں ڈالر کی قدر میں مسلسل اضافے کی وجوہات اور صورتحال پر قابوپانے کے لئے مختلف تجاویز کا جائزہ لیا گیا۔

ڈالرکی اونچی اڑان کو روکنے کے لئے وزیر اعظم متحرک

فوریکس ایسوسی ایشن کے چیئرمین ملک بوستان کے مطابق اجلاس میں انہوں نے وزیراعظم شہبازشریف کو بتایا کہ سب سے بڑا مسئلہ تجارتی خسارہ ہے۔ آئی ایم ایف سے 1 ارب ڈالر قرض میں تاخیر کے باعث بھی صورتحال خراب ہوگئی ہے،اس کے علاوہ سیاسی عدم استحکام اور اگلے ایک سال میں بھاری مالیت کے واجب الادا قرضوں سے بھی ڈالر کی قدر بڑھ رہی ہے۔

ملک بوستان نے وزیر اعظم شہبازشریف کو بتایا کہ جب تک انٹر بینک میں ڈالرکی قدر کم نہیں ہوتی اوپن مارکیٹ میں کم نہیں ہوسکتی۔انٹر بینک میں ڈالر ایک روپے گرے گا تو اوپن مارکیٹ میں ہم 2 روپے گرا دیں گے۔انہوں نے کہا کہ فری مارکیٹ کو ہم کنٹرول کرسکتے ہیں تاہم انٹر بینک کمرشل بینکوں کے کنٹرول میں ہے۔

انہوں نے وزیراعظم شہباز شریف کو تجویز دی کہ لگژری آئٹمزکی درآمد پرپابندی عائد کرکے 12ارب ڈالر کی بچت کی جاسکتی ہے اور اس کے ساتھ ترسیلات زر میں اضافے کے لئے بھی انہوں نے کئی تجاویز دیں۔



from SAMAA https://ift.tt/9hZf6Fv

No comments:

Post a Comment

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages